امریکی افغانستان سے بھاگ رہا ہے
نائن الیون کے بعد امریکہ افغانستان میں طالبان کی حکومت اور القاعدہ کےخلاف کارروائی کیلئے جس طرح جلد بازی میں افغانستان پرحملہ آورہواتھا 17سالہ جنگ میں کھربوں روپے ضائع کرنے کے بعد اب افغانستان سے نکلنے کیلئے بھی اتنی ہی جلد بازی کامظاہرہ کررہاہے ۔امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون اور محکمہ خارجہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو اب یہ یقین ہوگیاہے اگر افغان عمل امن کا ونٹ کسی کروٹ نہ بیٹھا تو صدر ٹرمپ اپنے سٹیٹ یونین خطاب میں یکطرفہ طور پر ہی افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کا اعلان کردیں گے۔یہی وجہ ہے اب امریکہ اور افغانستان دونوں ہی مذاکرات میں سنجیدہ ہیں جبکہ ملک کے 60فیصد حصے پر قابض طالبان کو کوئی جلدی نہیں کیونکہ انکی پوزیشن بہتر ہورہی ہے ۔ادھر چین نے بھی طالبان کی حمایت کردی ہے ،پاکستان میں چینی سفیر یاو¿جنگ نے اپنے بیان میں کہاہے چین طالبان کو افغانستان میں ایک سیاسی قوت کے طور پر دیکھتے ہیں ۔ بیجنگ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن قائم کرنے کیلئے پاکستان کی حالیہ کوششوں کو سراہتا ہے۔ طالبان کو مستقبل میں بھی سیاسی استحکام کیلے کردار ادا کرنے کی اجازت ملنی چاہیے، ہم سب افغانستان کے مسئلے کے پر امن حل کیلئے پرامید ہیں لیکن یہ ایک نازک مسئلہ ہے جسے حل ہونے تک ہمیں تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔بیجنگ کی خارجہ پالیسی کبھی بھی کسی پر اثر انداز ہونے یا کسی کو کنٹرول کرنے کی بنیاد پر نہیں رہی، اب چین نے نئی خارجہ پالیسی ترتیب دی ہے جس کی بنیاد بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ(بی آر آئی)ہے۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کی جانب سے امریکہ طالبان رابطوں کی تصدیق اور اس میں پاکستانی کردار کا اعتراف ظاہر کر رہا ہے بالآخر مسئلہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے اصولی مو¿قف کی فتح ہوئی اور افغانستان میں امن مذاکرات میں پاکستان کو بنیادی حیثیت اور اہمیت مل گئی ہے ۔
Advertise on APSense
This advertising space is available.
Post Your Ad Here
Post Your Ad Here




Comments (1)
Tanveer Hussain Baba...12
Journalist , OJC , E,Marketing
Thanks friends for likes ,