اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہی
ایک بادشاہ نے چار آدمی طلب کئے ان میں سے ایک عالم تھا ، دوسرا عاشق تھا ، تیسرا نابینا تھا اور چوتھا غریب تھا ، بادشاہ نے ان چاروں سے کہا کہ میرے دماغ میں ایک مصرعہ آیا ہے تم لوگ اسکو مکمل کرو ، مصرعہ یہ ہے:
؎ اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
چاروں نے تھوڑا سوچ بچار کیا اور اپنے اپنے حساب سے شعر بناۓ جو کچھ یوں ہیں:
عالم :
بت پرستی دین احمد میں کبھی آئی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
عاشق :
ایک سے جب دو ہوۓ پھر لطف یکتائی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
نابینا :
ہم میں بینائی نہیں اور اس میں گویائی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
غریب :
مانگتے پیسے مصور جیب میں پائی نہیں
اسلئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
Comments